منیجرز کی اقسام Types Of Managers

منیجرز کی اقسام

اجتماعی طور پر ہر انڈسٹری اور انفرادی طور پر ہر کمپنی میں پیدا ہونے والی بگاڑ کیاصل  وجہ انتظامی نہیں بلکہ نفسیاتی ہے۔ہمیں یہ بات ایک کڑوا گھونٹ سمجھ کر حلق سے نیچے اتار لینی چاہیے  کمپنی کا  صرف ایک ہی  مالک ہوتا ہے۔  اور اس کے سوا جو بھی ہے وہ نوکر ۔ فرق صرف یہ رہ جاتا ہے کہ کوئی بڑا نوکر ہوتا ہے اور کوئی چھوٹا۔ معافی چاہتا ہوں کہ نوکر ایسا سخت لفظ استعمال کیا لیکن کیجیے صاحب حقیقت بھی یہی ہے۔  بڑے نوکروں سے یہ درخواست رہے گی  درخواست رہے گی کہ جہاں جہاں میں لفظ نوکر لکھوں وہاں وہاں آپ اسے ملازم پڑھ لیجیے گا۔ مجھے احساس ہے کہ لفظ نوکر سے انا کو ایک شدید دھچکہ اور ٹھیس لگتی ہے لین میں حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتا ۔ غور طلب بات تو یہ ہے کہ چھوٹا یا بڑا۔۔۔۔ جس کسی کو بھی کچھ لوگوں کا اختیار ملتا ہے وہ منیجر، باس کہلاتے ہیں ان کے لیول مختلف اداروں میں مختلف ہوتے ہیں۔ کچھ کیسیز میں المیہ یہ ہوتا ہے کہ  یہ صاحب محدود اختیار ارباب اپنے آپ کو کل سمجھ بیٹھیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ ان کا انجام فطرت کے  عین قوانین کے  تحت ہی ہوتا ہے۔ لہذا مشتری ہوشیار باش۔۔۔۔

کہتے ہیں باس اور ماں باپ اپنی مرضی سے نہیں ملتے: ان کے ساتھ نبھانہ ہوتا ہے۔ہم میں سے اکثر  کسی نہ کسی کے ماتحت ہوتے ہیں یا رہے ہوتے ہیں ۔ اب سوال  یہ پیدا ہوتا ہے کے اگر آپ کسی کے ماتحت ہیں یا باس ہیں تو آپ  کو آپ کو جانچنے والے آپ کوکس طرح کا  آقا، باس یا منیجر کہیں گے۔ عام طور بر کسی بھی منیجر کو دو بنیادی پیمانوں پر جانچا جا سکتا ہے۔ اول تو یہ کہ وہ اپنے ماتحت سے کام کیسے لیتا ہے ، اس کا رحجان اپنے ماتحت کی طرف کتنا ہے اور دوسرا بنیادی پیمانہ کہ وہ مطلوبہ نتائج کیسے حاصل کرتا ہے۔

 اگر ان دو پیمانوں پر ہم اپنے منیجرز یا باس کو جانچیں تو ہمیں  بنیادی طور پر چار طرح کے منیجرز ملیں گے۔

۔۔۔ گبرسنگھToughManagers

وہ منیجرز جنہیں کام کے نتائج ہی صرف مطلوب ہوتے ہیں ۔ انھیں اپنے ماتحت کا استعمال ایک ٹشو پیپر

کی طرح کرتے ہیں ۔انھیں اپنے ماتحت کی ضروریات ، خواہشات کا کوئی خیال نہیں ہوتا اور وہ صرف سنانا ہی پسند کرتے ہیں اگر کبھی غلطی سے ان کو کوئی ماتحت کچھ کہہ بھی دے تو وہ اس بیچارے کی اگر درگت نہ بھی بنائیں تو وہ اپنی نظروں اور چہرے کے تاثرات سے ہی اس پر اتنا تشدد کر دیتے ہیں جس سے ماتحت بیچارہ لمبے عرصے کے لیئے ہی مرغ بسمل کی طرح تڑپتا رہتا ہے اور اپنی تکلیف کا اظہار بھی نہیں کر سکتا۔ ایسے منیجروں سے اکثر ان کے سینیئر کافی خوش رہتے ہیں کیونکہ وہ کمپنی کو مطلوبہ نتائج فراہم کرتا رہتا ہے۔لیکن ماتحتوں کے نذدیک قبر سنگھ ایک فرشتہ صفت شخصیت بن کر ابھرتا ہے۔

عوامی  منیجرز Nice Managers

ایسے منیجرز جو اپنے ماتحت کا حد سے زیادہ خیال رکھتے ہیں ، کمپنی کے فرائض پورے ہوں یا نہ ہوں ان کے ماتحت  ان سے خوش ہونے چاہیئں شاید سیاسی منظر نامے میں ایسے لوگوں کی بھر مار ہو۔ یہ قسم بھی ہر سرکاری و نیم سرکاری اور غیر سرکاری اداروں   میں پائی جاتی ہیں  ۔  سرکاری و نیم سرکاری میں تو ان کی عمر شاید کافی طویل ہوتی ہو لیکن غیر سرکاری اداروں میں یہ ایک بلبلہ کی مانند ہی رہتے ہیں۔ یہ دوسروں سے رائے لیتے ہیں اور اکثر وقت ان کو سننے میں اور ان کی تعریف کرنے میں گزار دیتے ہیں ۔ اپنے ماتحتوں کی اصلاح سے ان کو کوئی غرض نہیں ہوتا۔ اور ماتحت ایسے منیجرز کو اپنے لئیے رحمت کا فرشتہ سمجھتے رہتے ہیں اور یہ بات بھول جاتے ہیں کہ انسان کا بڑا دشمن ہر بات پر تعریف کرنے والا ہی ہوتا ہے۔

گریٹ منیجرز Effective and Efficient Managers

ایسے منیجرز جو بیک وقت اپنے ماتحتوں اور کمپنی کے فرائض کا خیال رکھیں ہی حقیقتاً قابل تحسین ہوتے ہیں۔ ان کے نزدیک ان کے ماتحتوں کی جائز ضروریات اور ان کی اصلاح بھی مقدم ہوتی ہے اور وہ کمپنی کے مطلوبہ فرائض کی بجا آوری میں بھی کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرتے۔ ایسے منیجرز آپ کے اچھے کام یا آپ کی اچھی بات کو پہلے مدنظر رکھتے ہیں اور آپ کی اصلاح کرنے میں بھی دل و جان سے محنت کرتے ہیں۔ ایسے منیجرز اپنے ماتحتوں کو ہمیشہ سکھا کر ان کے لئیے ترقی کا ذینہ بنتے ہیں۔ کمپنی بھی ایسے منیجرز کی قدر کرتی ہےکیونکہ وہ کمپنی کو مطلوبہ نتائج بھی دے رہے ہوتے ہیں ۔ ایسے منیجرز کو ہم گریٹ منیجرز ہی کہیں گے۔

۔

بیکار منیجرز Useless Managers

 

وہ منیجرز جو نہ کمپنی کے فرائض کی ادائیگی میں سنجیدہ ہوں اور نہ ہی ان کو اپنے ماتحتوں کا کو ئی خیال اس قسم کے منیجرز کو صرف بے کار منیجرز ہی کہا جا سکتا ہے۔ دونوں سطحوں پر ان کے کسی قسم کے کوئی نتایائج نہیں ہوتے۔ ان پر زیادہ بات کرنا ہی بیکار ہے۔

اگر آپ کسی کے ماتحت ہیں تو آپ اپنے باس کو کس قسم کے منیجر کی صنف میں شمار کریں گے؟

یا آپ خود منیجر ہیں تق خود ہی فیصلہ کیجئیے کہ آپ کس قسم کے منیجر ہیں۔۔

Zulfiqar Ali Qureshi

Business Consultant, Trainer,  Blogger, Author and a speaker!

This Post Has 3 Comments

  1. Nasir Mehmood

    Great

  2. zoritoler imol

    Some truly interesting information, well written and generally user friendly.

Leave a Reply